اے مجھے میرؔ کے اشعار سنانے والے
اے مجھے میرؔ کے اشعار سنانے والے
جاگ اٹھے ہیں کئی درد پرانے والے
مجھ کو تنہائی میں یوں چھوڑ کے جاتا کیوں ہے
تیری جانب ہیں کئی قرض چکانے والے
یہ بتا ہجر کے موسم کا مداوا کیا ہے
مجھ کو انداز محبت کے سکھانے والے
عشق والوں سے حسب اور نسب پوچھتے ہو
لوگ ہیں یہ تو میاں اونچے گھرانے والے
ورنہ صحرا کی نہ یوں خاک اڑائی ہوتی
تو نے دیکھے ہی نہیں سانپ خزانے والے
دل کی منزل کا ہے آغاز وہاں سے آصفؔ
لوٹ آتے ہیں جہاں سے یہ زمانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.