اے ناصحو نہ اور کوئی گفتگو کرو
اے ناصحو نہ اور کوئی گفتگو کرو
گر ہو سکے تو چاک گریباں رفو کرو
ہوتی نہیں ہے یوں ہی ادا یہ نماز عشق
یاں شرط ہے کہ اپنے لہو سے وضو کرو
پھر جس طرح بھی چاہو کرو ہم پہ تبصرہ
پہلے ہماری طرح سے جینے کی خو کرو
پھر کوئی لے گیا ہے چراغوں کی روشنی
تا صبح آج اپنے جگر کو لہو کرو
وہ تو نہیں یہ اس کا ہی ہم شکل ہے کوئی
اب اس کی چل کے اور کہیں جستجو کرو
آج اوس حسیں سے مل کے عجب کیفیت میں ہوں
کوئی رقیب ہو تو مرے رو بہ رو کرو
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 81)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.