اے رضاؔ خود کو اسیر رہ گزر کہنا پڑا
اے رضاؔ خود کو اسیر رہ گزر کہنا پڑا
وقت ایسے راہزن کو ہم سفر کہنا پڑا
بات یہ ہے ہم نے خود اپنا لیا جو دوستو
زندگی کے اس چلن کو معتبر کہنا پڑا
ہم تو صدیوں سے ستاروں کی طرح خاموش تھے
غم کا افسانہ ترے اصرار پر کہنا پڑا
المیہ اس سے سوا صابرؔ رضاؔ کیا اور ہو
اپنے سارے دوستوں کو کم نظر کہنا پڑا
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 361)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.