اے سکھین میں نے دیکھیا سنگ کر کے یار کا
اے سکھین میں نے دیکھیا سنگ کر کے یار کا
پن نہ دیکھیا بے سمجھ ہور سنگ دل تجھ سار کا
جیو لینے جانتا ہور دلبری کے تو کلا
گھر میں ہے لگ آپنا ہور بھارگے پرپار کا
جیو جل کہتا ہوں میں پن سن توں سنگیں ہوں نکو
بول اپس کی برہ کی پر بس میں بلکھنہار کا
گھاؤ کاری اچھ نہ جانا جیو ہور جم تلکھلی
یوں تو خاصیت دسیا تجھ عشق کی تروار کا
تل ترے رکھتے ہیں جاگا تین لک پیادے کی آج
چک ترے کرتے ہیں دعویٰ چار لک اسوار کا
عشق میں کچھ عدل اچھتا تو نہ اچھتا بے دھڑک
دکھ دلاور لشکری سر کاٹ سکھ سردار کا
بحریاؔ سر پاؤں کیوں کرتا حقیقت کا سو بول
گرنا کھڑتا سر پہ تیرے یو مجازی مار کا
- Kulliyat-e-Behri
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.