اے شاہ بے خودی کبھی دیوانہ کر مجھے
اے شاہ بے خودی کبھی دیوانہ کر مجھے
جب ہو چکوں دوانہ تو اچھا نہ کر مجھے
آنکھوں کو میری اپنی بصارت پہ ناز ہو
جب سامنے وہ آئے تو اندھا نہ کر مجھے
اب اور کتنی بار چلوں پل صراط پر
واپس بلا لے پھر کبھی پیدا نہ کر مجھے
اے پیکر فنا یہ ترا انضمام ہے
دریا بنا ہوں قطرے سے رویا نہ کر مجھے
مستغرق جنون تعیش میں جب رہوں
اے رقص ذات سب کا تماشا نہ کر مجھے
رہنے نہ دے جنوں مرا مجھ کو سکون سے
دست شفا دے اور مسیحا نہ کر مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.