اے شوق کے متوالے کچھ تجھ کو خبر بھی ہے
اے شوق کے متوالے کچھ تجھ کو خبر بھی ہے
اک تو ہی نہیں رسوا وہ رشک قمر بھی ہے
دل آئنۂ محفل اور محفل آئینہ
دیکھو مری آنکھوں میں آئینۂ تر بھی ہے
اے شعلۂ جوالہ ٹک ساتھ اسے بھی لے
مدت سے تمنا میں اک خاک بسر بھی ہے
دل تیری کشاکش سے آئے تو مرے گھر وہ
چہرے پہ مگر ان کے کچھ گرد سفر بھی ہے
میں ان کا ہوں شیدائی مجھ سے انہیں نفرت ہے
دنیائے محبت میں جنت بھی سقر بھی ہے
اس وعدۂ فردا کا کیا خاک یقیں آئے
لب پر تو ترے ہاں ہے آنکھوں میں مگر بھی ہے
آئینۂ معنی پر کی ہم نے جلا نقویؔ
اب بھی جو نہ ہو قائل پوچھو کہ نظر بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.