اے شعور زندگی دل تیرا گرویدہ بھی ہے
اے شعور زندگی دل تیرا گرویدہ بھی ہے
مصلحت کوشی سے لیکن تیری غم دیدہ بھی ہے
اپنے اشکوں کا میں ہنس کر خود اڑاتا ہوں مذاق
زندگی بھر کا مگر غم ان میں پوشیدہ بھی ہے
ٹوٹ کر دھوکے سے بھی بکھرے یہ ممکن ہی نہیں
دل مرا سادہ سہی لیکن جہاں دیدہ بھی ہے
شوخیٔ دوراں سے کہہ دیجے نہ چھیڑے وہ مجھے
میری فطرت میں نہاں اک شخص سنجیدہ بھی ہے
چند ذرے میری پلکوں پر چمک کر رہ گئے
ورنہ یہ دل ایک سنگ نا تراشیدہ بھی ہے
کتنے طوفاں چند قطروں سے اٹھا سکتا ہے دل
تم اگر کہہ دو مری خاطر تو رنجیدہ بھی ہے
زندگی گزری ہے یوں تو سب حوادث میں مگر
ہے ابھی اک حادثہ ایسا جو نادیدہ بھی ہے
ہے مری نظروں میں ثاقبؔ وسعت راہ وفا
زلف جاناں کی طرح لیکن وہ پیچیدہ بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.