اے سوز دروں رنگ وفا اور ہی کچھ ہے
اے سوز دروں رنگ وفا اور ہی کچھ ہے
اب دل کے دھڑکنے کی صدا اور ہی کچھ ہے
کوچے میں ترے شور فغاں کم نہیں لیکن
درویش دعا گو کی صدا اور ہی کچھ ہے
دل کش ہے بہت پیرہن لالہ و گل بھی
لیکن ترا انداز قبا اور ہی کچھ ہے
جیسے کسی موسم کا گزر ہی نہ رہا ہو
کچھ دن سے زمانے کی ہوا اور ہی کچھ ہے
دور طرب انگیز چمن خوب ہے لیکن
بے حلقۂ گل رقص صبا اور ہی کچھ ہے
نذرانۂ جاں بھی نہیں حقدار توجہ
شاید ترا دستور وفا اور ہی کچھ ہے
لہجے تو بہت شوخ ہیں رنگیں سخنوں کے
اطہرؔ ترا اسلوب نوا اور ہی کچھ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.