اے زندگی ابھی تو خطائیں کروں گا میں
اے زندگی ابھی تو خطائیں کروں گا میں
اپنے لہو سے تر یہ فضائیں کروں گا میں
اپنے لیے اذیت و آلام بھی قبول
تیرے لیے سکوں کی دعائیں کروں گا میں
میں پھول بانٹتا ہوں اسی شہر میں مگر
کچھ کام ہو تو مجھ کو بتائیں کروں گا میں
خوابوں کی رمز جان کے کچھ خواب توڑ کر
خود سے اب اور کتنی جفائیں کروں گا میں
میں کامیاب لوٹوں گا اس بھیڑ بھاڑ سے
کار جفا کے بدلے وفائیں کروں گا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.