Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عیب جو مجھ میں ہیں میرے ہیں ہنر تیرا ہے

رمز عظیم آبادی

عیب جو مجھ میں ہیں میرے ہیں ہنر تیرا ہے

رمز عظیم آبادی

MORE BYرمز عظیم آبادی

    عیب جو مجھ میں ہیں میرے ہیں ہنر تیرا ہے

    میں مسافر ہوں مگر زاد سفر تیرا ہے

    تیشہ دے دے مرے ہاتھوں میں تو ثابت کر دوں

    سینۂ سنگ میں خوابیدہ شرر تیرا ہے

    تو یہ کہتا ہے سمندر ہے قلمرو میں مری

    میں یہ کہتا ہوں کہ موجوں میں اثر تیرا ہے

    تو نے روشن کئے ہر طاق پہ فرقت کے چراغ

    جس میں تنہائیاں رہتی ہیں وہ گھر تیرا ہے

    سنگ ریزے تو برستے ہیں مرے آنگن میں

    جس کا ہر پھل ہے رسیلا وہ شجر تیرا ہے

    میں تو ہوں سنگ ہدایت کی طرح استادہ

    ہاں مگر ضابطۂ راہ گزر تیرا ہے

    لاکھ بے مایہ ہوں اتنا بھی تہی دست نہیں

    میری آنکھوں کے صدف میں یہ گہر تیرا ہے

    مجھ کو تنہائی سے رغبت تجھے ہنگاموں سے پیار

    ظلمت شب ہے مری نور سحر تیرا ہے

    ڈوبتے ہیں جو سفینے یہ خطا کس کی ہے

    تہہ نشیں موج مری ہے تو بھنور تیرا ہے

    رمزؔ ہر تہمت نا کردہ سے منسوب سہی

    یہ مگر سوچ لے اس میں بھی ضرر تیرا ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    عیب جو مجھ میں ہیں میرے ہیں ہنر تیرا ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے