Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عیب و ہنر سے کھیلنے والوں کے شہر میں

عتیق احمد عتیق

عیب و ہنر سے کھیلنے والوں کے شہر میں

عتیق احمد عتیق

MORE BYعتیق احمد عتیق

    عیب و ہنر سے کھیلنے والوں کے شہر میں

    میں گھر گیا ہوں تنگ خیالوں کے شہر میں

    ہم تو سیاہ بخت ہیں لیکن خطا معاف

    جو لوگ گم ہوئے ہیں اجالوں کے شہر میں

    یا رب یہ کیا کہ اور بھی بیگانہ ہو گئے

    آ کر وہ اپنے چاہنے والوں کے شہر میں

    وہ اک جواب تلخ دل بے قرار کو

    الجھا گیا ہے کتنے سوالوں کے شہر میں

    میرا ہی ذکر کیا ہے کوئی مطمئن نہیں

    اس زندگی سے کھیلنے والوں کے شہر میں

    کیا بات ہے ہر ایک یہاں تیرہ ذہن ہے

    بستے ہیں کیسے لوگ اجالوں کے شہر میں

    آتا نہیں ہے کوچۂ دل کا بھی کچھ خیال

    رہتا ہوں محو کس کے خیالوں کے شہر میں

    چھائی ہے مردنی سی یہ کیوں ہر طرف عتیقؔ

    جام حیات بانٹنے والوں کے شہر میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے