عین لازم ہے تبدل کا نمایاں ہونا
عین لازم ہے تبدل کا نمایاں ہونا
آئنہ دیکھ رہا ہے مرا حیراں ہونا
دیکھ پھر ان کے تغافل کی چلی پروائی
اے مرے زخم جگر اور درخشاں ہونا
عہد نو کی تو بصارت بھی ہوئی آوارہ
عید نظارہ ہوا حسن کا عریاں ہونا
ہوشمندی کے تو یہ بس کا نہیں ہے شاید
اے جنوں سیکھ لے شائستۂ طوفاں ہونا
ہم کہاں کب کسی انسان کے گن گاتے تھے
حسن جاناں نے سکھایا ہے غزل خواں ہونا
اب نہیں اس کے سوا میرا کوئی کام ابرارؔ
دیکھنا فرد گنہ اپنی پشیماں ہونا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.