عین ممکن ہے یہ دنیا تجھے شہکار لگے
عین ممکن ہے یہ دنیا تجھے شہکار لگے
اس کی تعمیر میں ہم جیسے گنہ گار لگے
دیکھنے میں تو بہت پھول تھے اس ٹہنی پر
چھو کے دیکھا تو سبھی پھول ہمیں خار لگے
میں نے تو زخم خریدے ہیں نہ بیچے ہیں کبھی
پھر بھی یہ دل کہ کوئی درد کا بازار لگے
اک جواں غم کا نتیجہ ہے کہ اکثر مجھ کو
راہ چلتا ہوا ہر شخص عزادار لگے
ناخدا نیند میں ہے اور سمندر بیدار
سینۂ موج پہ کب دیکھیے پتوار لگے
ایسی تصویر بناؤں گا میں دریا کی عدیلؔ
وہ جو اس پار نظر آتا ہے اس پار لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.