Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسا بھی نہیں درد نے وحشت نہیں کی ہے

یشب تمنا

ایسا بھی نہیں درد نے وحشت نہیں کی ہے

یشب تمنا

ایسا بھی نہیں درد نے وحشت نہیں کی ہے

اس غم کی کبھی ہم نے اشاعت نہیں کی ہے

جب وصل ہوا اس سے تو سرشار ہوئے ہیں

اور ہجر کے موسم نے رعایت نہیں کی ہے

جو تو نے دیا اس میں اضافہ ہی ہوا ہے

اس درد کی دولت میں خیانت نہیں کی ہے

ہم نے بھی ابھی کھول کے رکھا نہیں دل کو

تو نے بھی کبھی کھل کے وضاحت نہیں کی ہے

اس شہر بدن کے بھی عجب ہوتے ہیں منظر

لگتا ہے ابھی تم نے سیاحت نہیں کی ہے

اس عرض تمنا میں کسے چین ملا ہے

دل نے مگر اس خوف سے ہجرت نہیں کی ہے

یہ دل کے اجڑنے کی علامت نہ ہو کوئی

ملنے پہ گھڑی بھر کو بھی حیرت نہیں کی ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے