ایسا بھی زندگی میں ہوا ہے کبھی کبھی
ایسا بھی زندگی میں ہوا ہے کبھی کبھی
دشمن کو دوست کہنا پڑا ہے کبھی کبھی
گزرا ہے راہبر پہ گماں راہزن کا بھی
رہزن بھی رہنما سا لگا ہے کبھی کبھی
یہ جانتے ہوئے بھی کہ ہوگی اسی کی ہار
ماحول سے وہ شخص لڑا ہے کبھی کبھی
لوگوں کو جس کی راہ نمائی پہ ناز تھا
اپنی بھی راہ بھول گیا ہے کبھی کبھی
اس سے تو دور کا بھی کوئی واسطہ نہ تھا
کیوں اس نے اپنا ساتھ دیا ہے کبھی کبھی
جن حادثوں سے جان کے جانے کا خوف تھا
جیون نیا انہیں سے ملا ہے کبھی کبھی
کمزور دل ہوں میں نہ توہم پرست ہوں
ڈر اپنے سائے سے بھی لگا ہے کبھی کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.