ایسا ہوا ہے یار مرے امتحاں سے خوش
ایسا ہوا ہے یار مرے امتحاں سے خوش
بلبل ہو جیسے وصل گل بوستاں سے خوش
گونگی سے کیا ہے لطف ملاقات حظ نفس
وہ خود ہی جانور ہیں جو ہیں بے زباں سے خوش
استاد بھی ہیں یار بھی ہیں بامذاق بھی
کیوں کر نہ دل ہو شیخ محمد زماں سے خوش
اے ماما چھید بھید کچھ اس میں ضرور ہے
بی بی سے تو خفا ہے مگر ہے میاں سے خوش
بے عذر ہیں کبھی انہیں انکار ہی نہیں
ہر بات میں وہ رکھتے ہیں عاشق کو ہاں سے خوش
اس بات کا ہے ہم کو عنایتؔ بہت خیال
نا خوش وہ اک زمانے سے ہیں کالے خاں سے خوش
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.