Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسا ہوا کہ پھولوں کے چہرے اتر گئے

فاروق عادل

ایسا ہوا کہ پھولوں کے چہرے اتر گئے

فاروق عادل

MORE BYفاروق عادل

    ایسا ہوا کہ پھولوں کے چہرے اتر گئے

    میں نے خزاں کا نام لیا تھا کہ ڈر گئے

    کچھ لمحے مجھ کو آپ سے وابستہ کر گئے

    پھر اس کے بعد سینکڑوں لمحے گزر گئے

    مطلب سے لوگ ملتے ہیں اب آ کے آپ سے

    بے لوث دوستی کے زمانے گزر گئے

    دنیا نے کیا کیا یہ کوئی جانتا نہیں

    الزام سارے اہل محبت کے سر گئے

    جو خواب دیکھتے تھے سدا آسمانوں کے

    وہ اپنے ساتھ لے کے غم بال و پر گئے

    سونے کو تیز آنچ نے کندن بنا دیا

    میری نظر کی دھوپ میں جلوے نکھر گئے

    مجھ کو غم جہاں نے ہراساں اگر کیا

    یادوں کے پھول کمرے میں میرے بکھر گئے

    یہ بحث تھی اندھیروں کا کیسے کریں علاج

    اتنے میں لوگ اپنے ہی سائے سے ڈر گئے

    جو آتے جاتے دیتے تھے مجھ کو دعائے خیر

    فاروقؔ وہ بزرگ نہ جانے کدھر گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے