ایسا علاج حبس دل زار چاہئے
ایسا علاج حبس دل زار چاہئے
اک در فصیل جاں میں ہوا دار چاہئے
اک جھیل نغمہ ریز ہو اہل سفر کے ساتھ
سر سبز دور تک صف اشجار چاہئے
صحرا کف تموج دریا میں ہو اسیر
شعلہ ہوا سے بر سر پیکار چاہئے
یہ روح ایک طائر وحشی نژاد ہے
ہر دم سفر کے واسطے تیار چاہئے
اپنے فروغ حسن کی تشہیر کے لیے
شہزادی خیال کو دربار چاہئے
اس شہر خشت و سنگ کو شیشے کی چاہ ہے
کوئی جوان آئینہ بردار چاہئے
بازار آرزو میں کٹی جا رہی ہے عمر
ہم کو خرید لے وہ خریدار چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.