ایسا نہیں ہم سے کبھی لغزش نہیں ہوتی
ایسا نہیں ہم سے کبھی لغزش نہیں ہوتی
پر جھوٹی کبھی ہم سے نمائش نہیں ہوتی
کلیاں بھی نئی سوکھ کے مرجھا گئیں اب تو
مدت سے مرے شہر میں بارش نہیں ہوتی
دھرتی کبھی کانپی کبھی آکاش بھی لرزا
اک شخص کو لیکن ذرا جنبش نہیں ہوتی
کھودو گے زمیں روز تو نکلے گا دفینہ
کوشش جسے کہتے ہیں وہ کوشش نہیں ہوتی
مانا ترے در سے کوئی خالی نہیں جاتا
سیفیؔ یہ مگر کوئی نوازش نہیں ہوتی
- کتاب : Aiwan (Pg. 53)
- Author : Manazir Ashiq Harganvi & Shahid Nayeem
- مطبع : Nirali Duniya (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.