ایسا نہیں کہ آپ کا چرچا نہیں ہوا
ایسا نہیں کہ آپ کا چرچا نہیں ہوا
جیسا تھا حکم آپ کا ویسا نہیں ہوا
اتنا بچا تھا صرف کہ پسپا نہیں ہوا
کہنے کو تیرے عشق میں کیا کیا نہیں ہوا
لعنت ہو اس جہیز پہ کل اس کے واسطے
بیٹی تھی اک غریب کی رشتہ نہیں ہوا
لے کر خدا کا نام کیا ہے جو کوئی کام
بے شک کبھی بھی کوئی خسارہ نہیں ہوا
منصف یہ تیرا فیصلہ منظور ہے مگر
ظالم کے حق میں ہو گیا اچھا نہیں ہوا
تاریخ پڑھ کے دیکھ لو تم میرے شہر کی
دنگے نہیں ہوئے کبھی بلوہ نہیں ہوا
اس نے بتائی ساتھ میں ہیں چهٹیاں ابھی
دوچار دن ہی بیتے ہیں ہفتہ نہیں ہوا
طارقؔ ہر ایک موڑ پہ پرکھا ہے آپ نے
اپنا ہی عین وقت پر اپنا نہیں ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.