ایسا نہیں کہ ہم کو بلایا نہیں گیا
ایسا نہیں کہ ہم کو بلایا نہیں گیا
لیکن بلا کے پاس بٹھایا نہیں گیا
اس نے بھی میرا حال کبھی پوچھا ہی نہیں
ہم سے بھی اپنا درد جتایا نہیں گیا
خودداریاں بھری ہیں ہمارے مزاج میں
خود کو گرا کے آگے بڑھایا نہیں گیا
ہم نے تو روز روز وفا خوب کی مگر
ان سے کبھی کبھار نبھایا نہیں گیا
کتنے ہی مرحلوں سے گزرتا رہا ہوں میں
پہلے پہل کا پیار بھلایا نہیں گیا
دل توڑنے میں ان کے مقابل نہیں کوئی
ہم سے کسی کا دل بھی دکھایا نہیں گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.