ایسا نہیں کہ ان سے محبت نہیں مجھے
ایسا نہیں کہ ان سے محبت نہیں مجھے
افشائے راز عشق کی جرأت نہیں مجھے
جلوے ہیں ان کے نو بہ نو میری نگاہ میں
اب ان کو غم یہ ہے غم فرقت نہیں مجھے
رکھنا ہے ان کے پاؤں پہ جا کر سر نیاز
رک جا اجل کیا اتنی بھی مہلت نہیں مجھے
شوریدگیٔ عشق کہاں لے کے آ گئی
پھولوں سے بھی جہاں کوئی رغبت نہیں مجھے
ہوتی ہے ان سے پہروں تصور میں گفتگو
سوچوں کچھ اور اتنی بھی فرصت نہیں مجھے
رسوا جہاں میں کر دیا اس جذب شوق نے
مقصود ورنہ عشق میں شہرت نہیں مجھے
اس درجہ جھوٹ سنتا رہا ہوں تمام عمر
سننے کی سچ بھی اب کوئی عادت نہیں مجھے
اب ان سے حال دل میں بیاں سوزؔ کیا کروں
اپنی زبان پر بھی تو قدرت نہیں مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.