ایسا نہیں کہ اس نے بنایا نہیں مجھے
ایسا نہیں کہ اس نے بنایا نہیں مجھے
جو زخم اس کو آیا ہے آیا نہیں مجھے
دیوار کو گرا کے اٹھایا بھی میں نے تھا
دیوار نے گرا کے اٹھایا نہیں مجھے
میں خود بھی آ رہا تھا جگہ ڈھونڈتے ہوئے
یاں تک یہ انہدام ہی لایا نہیں مجھے
میرا یہ کام اور کسی کے سپرد ہے
خود خواب دیکھنا ابھی آیا نہیں مجھے
کل نیند میں چراغ کو ناراض کر دیا
سورج نے آج صبح جگایا نہیں مجھے
زنجیر لازمی ہے کہ زنجیر کے بغیر
چلنا زمین پر ابھی آیا نہیں مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.