ایسا تو یہاں کچھ بھی نہیں حد نظر تک
ایسا تو یہاں کچھ بھی نہیں حد نظر تک
ہم کو تو پہنچنا تھا کسی خواب نگر تک
اب پاؤں نہیں راہ میں دل تھکنے لگا ہے
لیکن ہمیں چلنا تو ہے انجام سفر تک
ہم شور بھی سنتے ہیں سماعت سے بہت کم
آواز بھی جاتی ہے تو بس حد نظر تک
ممکن ہے میں اب صبر کا یہ پیڑ گرا دوں
جب ہاتھ پہنچتا ہی نہیں شاخ ثمر تک
ہم اپنے ہی موسم سے پرکھتے ہیں جہاں کو
ماحول کا لیتے ہی نہیں کوئی اثر تک
میں اپنے ہی اندر کی طرف چیخ رہا ہوں
اب دیکھیے جاتی ہے یہ آواز کدھر تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.