ایسا وہ زندگی کا قلق دے گیا مجھے
ایسا وہ زندگی کا قلق دے گیا مجھے
میں اس کو بھول جاؤں یہ حق دے گیا مجھے
اس سے بچھڑ کے ہو گیا دنیا شناس میں
وہ سارے زندگی کے سبق دے گیا مجھے
پہلے تو اس نے ہاتھ میں میرے قلم دیا
پھر چلتے چلتے سادہ ورق دے گیا مجھے
خود تو وہ جا کے خاک کے بستر پہ سو گیا
اپنی بلندیوں کے افق دے گیا مجھے
کتنے حسین اس کی محبت کے رنگ تھے
جب شام ہو گئی تو شفق دے گیا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.