Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسے آباد ہوں دنیا میں کہ برباد ہوں میں

دانیال حیدر جعفری

ایسے آباد ہوں دنیا میں کہ برباد ہوں میں

دانیال حیدر جعفری

MORE BYدانیال حیدر جعفری

    ایسے آباد ہوں دنیا میں کہ برباد ہوں میں

    دل مرا خوش ہے مگر مائل فریاد ہوں میں

    میں گرفتار پرندوں کو بھی آزاد کروں

    اور دنیا یہ سمجھتی ہے کہ صیاد ہوں میں

    لوگ سیکھیں گے محبت کے سلیقے مجھ سے

    جان جاں رانجھا و مجنوں کا بھی استاد ہوں میں

    تو تو شیریں کے کف پا کے برابر بھی نہیں

    کیا تقابل ہے ترا مجھ سے کہ فرہاد ہوں میں

    عشق نے ہی مجھے جینے کا ہنر بخشا ہے

    مت سمجھنا کہ یہاں عشق میں بیداد ہوں میں

    کیا لگے کوئی مجھے یاد کرے یا نہ کرے

    بس مجھے اتنا ہی کافی ہے اسے یاد ہوں میں

    پوچھ مت مجھ سے مرے گریہ و ماتم کا سبب

    تیرے اس طرح بچھڑنے پہ ہی ناشاد ہوں میں

    میرا پوچھے جو پتہ کوئی بتانا حیدرؔ

    اس کی یادوں کے ہی اک شہر میں آباد ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے