ایسے عالم میں گزاری کہ گزاری نہ گئی
ایسے عالم میں گزاری کہ گزاری نہ گئی
زندگی ہم سے کسی طور سنواری نہ گئی
جب کسی بزم طربناک میں جانا چاہا
خلعت رنج و الم تن سے اتاری نہ گئی
میں اس اقلیم محبت کا ہوں شہزادہ جہاں
جز ترے اور کوئی راجکماری نہ گئی
میرے ہونٹوں نے تبسم کی ادا سیکھ تو لی
میری آنکھوں سے مگر گریہ و زاری نہ گئی
تجھ سے بچھڑے ہیں مگر عشق کہاں ختم ہوا
یہ وہ جیتی ہوئی بازی ہے جو ہاری نہ گئی
تو ہے وہ خواب جو آنکھوں سے اتارا نہ گیا
تو وہ خواہش ہے جو ہم سے کبھی ماری نہ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.