ایسے عالم میں تجھے مجھ سے شکایت کیسی
ایسے عالم میں تجھے مجھ سے شکایت کیسی
سر ہی جب جھک گیا پھر رسم عداوت کیسی
تیری رگ رگ میں ہے جب در بدری کا نشہ
پھر یہ احساس انا کیا ہے عداوت کیسی
صرف اک شخص کی باتوں کا بھرم رکھا ہے
اپنے ہی شہر سے ورنہ مری ہجرت کیسی
جب مداوائے غم ہجر کا امکاں ہی نہیں
پھر بھلا میرے بکھر جانے پہ حیرت کیسی
اے طلسم رہ مقتل مری آنکھیں مجھے دے
قتل ہونا مرا ورثہ ہے تو وحشت کیسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.