ایسے ہوتے ہیں سر شام نمودار چراغ
ایسے ہوتے ہیں سر شام نمودار چراغ
جیسے ڈھلتے ہوئے سورج کے عزادار چراغ
ایک ہی آگ میں جلتے ہیں یہاں ہم دونوں
مرا کردار پتنگا ترا کردار چراغ
کربلا اور بھلا کس کو یہاں کہتے ہیں
نوک نیزہ پہ ہے سر اور سر دار چراغ
کب کہاں کیسے پرکھنا ہے کسی کو ہم نے
سارے حالات سے رہتے ہیں خبردار چراغ
روشنی ڈھونڈھنے سب لوگ وہاں جاتے ہیں
یعنی اس پار اندھیرا ہے تو اس پار چراغ
خود ہی آندھی کی عنایت پہ انہیں چھوڑ دیا
اس پہ پھر یہ بھی تماشہ ہے کہ بے کار چراغ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.