ایسے کئی سوال ہیں جن کا جواب کچھ نہیں
ایسے کئی سوال ہیں جن کا جواب کچھ نہیں
حرف و صدا فضول سب لوح و کتاب کچھ نہیں
ان سے کہو کہ اس طرح آنکھوں سے بد گماں نہ ہوں
کیسے عجیب لوگ ہیں کہتے ہیں خواب کچھ نہیں
بیٹھے بٹھائے دل یونہی خود سے اچاٹ ہو گیا
انجمن حواس میں ویسے خراب کچھ نہیں
فرق بہت نہیں یہاں شام و سحر کے درمیاں
پیاس اگر دبی رہے آب و سراب کچھ نہیں
جاں کا بس ایک قرض ہے وہ بھی اتر ہی جائے گا
اور کئی عزیز کا ہم پہ حساب کچھ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.