ایسے لگے ہے نوکری مال حرام کے بغیر
ایسے لگے ہے نوکری مال حرام کے بغیر
جیسے ہو داغؔ کی غزل بادہ و جام کے بغیر
ہو نہ سماج بیچ میں عشق ہو یوں اسپیڈ میں
لاری چلے بریک بن گھوڑا لگام کے بغیر
پیار کی ساری گفتگو اب وہ کرے ہے فون پر
اور پھرے ہے نامہ بر نام و پیام کے بغیر
بیوی کی ایک چپ سے ہے گھر کی فضا بجھی بجھی
جیسے کوئی مشاعرہ میرے کلام کے بغیر
شاہدؔ ہمارا شعر ہے اوڑھے ہوئی شگفتگی
ورنہ ہے تیغ بے اماں وہ بھی نیام کے بغیر
- کتاب : Dish antenna (Pg. 142)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.