Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسے لگتا ہے کہ جیسے کچھ یہاں ہونے کو ہے

محمد احمد ساقی

ایسے لگتا ہے کہ جیسے کچھ یہاں ہونے کو ہے

محمد احمد ساقی

MORE BYمحمد احمد ساقی

    ایسے لگتا ہے کہ جیسے کچھ یہاں ہونے کو ہے

    سر اٹھاتی یہ زمیں اب آسماں ہونے کو ہے

    آگ تو اڑ ہی رہی تھی آندھیوں کے دوش پر

    اب سروں پر بھی دھویں کا سائباں ہونے کو ہے

    یہ زمیں کچھ بولتی ہے کان دھر کر تو سنو

    اس کے اندر جو نہاں ہے وہ عیاں ہونے کو ہے

    میں عدالت میں کھڑا ہوں فیصلے کا منتظر

    میرے اعضائے بدن کا اب بیاں ہونے کو ہے

    کون گدلے پانیوں میں تیر سکتا ہے یہاں

    ایسی مشاقی کا اک دن امتحاں ہونے کو ہے

    کھینچ تو تم نے لیا میری رگوں کا سب لہو

    اب تمہاری بھی کہانی داستاں ہونے کو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے