ایسے لگتا ہے کہ جیسے کچھ یہاں ہونے کو ہے
ایسے لگتا ہے کہ جیسے کچھ یہاں ہونے کو ہے
سر اٹھاتی یہ زمیں اب آسماں ہونے کو ہے
آگ تو اڑ ہی رہی تھی آندھیوں کے دوش پر
اب سروں پر بھی دھویں کا سائباں ہونے کو ہے
یہ زمیں کچھ بولتی ہے کان دھر کر تو سنو
اس کے اندر جو نہاں ہے وہ عیاں ہونے کو ہے
میں عدالت میں کھڑا ہوں فیصلے کا منتظر
میرے اعضائے بدن کا اب بیاں ہونے کو ہے
کون گدلے پانیوں میں تیر سکتا ہے یہاں
ایسی مشاقی کا اک دن امتحاں ہونے کو ہے
کھینچ تو تم نے لیا میری رگوں کا سب لہو
اب تمہاری بھی کہانی داستاں ہونے کو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.