Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسے ماحول میں مت پوچھ کہ کیا ہوتا ہے

محمد مستحسن جامی

ایسے ماحول میں مت پوچھ کہ کیا ہوتا ہے

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    ایسے ماحول میں مت پوچھ کہ کیا ہوتا ہے

    سر پہ جس وقت ترا دست عطا ہوتا ہے

    مل کے ہو جاتی ہے الجھن کئی لوگوں سے مجھے

    جیسے اک شعر بہت بار سنا ہوتا ہے

    بانٹتے پھرتے ہیں ہر لحظہ دعاؤں کے گلاب

    ہم فقیروں کو بھلا کس سے گلہ ہوتا ہے

    مسئلہ یہ ہے سمیٹے کوئی چھاؤں کیسے

    اپنی فطرت میں تو ہر پیڑ گھنا ہوتا ہے

    جس کو درکار رہائش ہو مجھے بتلائے

    حجرۂ چشم ہمہ وقت کھلا ہوتا ہے

    میں وہ فانوس ہوا جس کی ازل سے دشمن

    میں وہ مقتل ہوں جو ہر وقت سجا ہوتا ہے

    اس گھڑی شوق سے میں رقص کیا کرتا ہوں

    جب کوئی مصرعہ ترے لب سے ادا ہوتا ہے

    کوئی جتنی بھی بچاؤ کی تگ و دو کر لے

    وقت کا تیر کہاں دوست خطا ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے