Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسے روٹھے کہ ملاقات نہیں ہوتی ہے

شبر جیلانی قمری

ایسے روٹھے کہ ملاقات نہیں ہوتی ہے

شبر جیلانی قمری

MORE BYشبر جیلانی قمری

    ایسے روٹھے کہ ملاقات نہیں ہوتی ہے

    مل تو جاتے ہیں مگر بات نہیں ہوتی ہے

    خیر جی یہ تو ہوا ان سے نگاہیں تو ملیں

    نہ سہی بات اگر بات نہیں ہوتی ہے

    کچھ نہ پوچھو مرے اشکوں کی روانی کا شعور

    اس قرینے سے تو برسات نہیں ہوتی ہے

    میں اسی فکر میں رہتا ہوں کبھی ہاں نکلے

    ان کے ہونٹوں پہ تو دن رات نہیں ہوتی ہے

    خوف اغیار ہو یا شرم ہو یا مجھ سے گریز

    کوئی تو بات ہے جو بات نہیں ہوتی ہے

    خود بھی دنیا جو اٹک پڑتی ہے دیوانوں سے

    اصل میں واقف حالات نہیں ہوتی ہے

    آنکھ اٹھتی ہے نظر ملتی ہے ہنس دیتے ہیں

    ساری باتیں ہیں مگر بات نہیں ہوتی ہے

    بازیٔ عشق کی چالیں ہی عجب ہیں شبرؔ

    ہار جاتے ہیں مگر مات نہیں ہوتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے