ایسے سمجھنے والا نہیں تھا کسی طرح
سو مجھ کو پیش آنا پڑا دوسری طرح
ہو سکتا ہے اگر یہ کسی اور بھی طرح
کیوں کر رہے ہیں پھر اسے ہم ایک ہی طرح
تم اور طرح کے ہو میں ہوں اور طرح کا
آؤ بنائیں مل کے کوئی تیسری طرح
یہ کیا کہ جیسے سارے کریں ویسے ہی کرو
کچھ بھی ہو کرنا چاہیے اس کو نئی طرح
سب سے الگ بنایا ہوا رستہ ہے مرا
میں نے لکیر پیٹی نہیں اوروں کی طرح
تھوڑا تو چاہتا ہی نہیں ہوں کسی کو میں
جس کو بھی چاہنے لگا چاہا بری طرح
کوئی جو مرضی کہتا پھرے مجھ کو کیا غرض
میں اپنا کام کرتا رہوں گا اسی طرح
آپس میں ساری طرحیں ملا دی ہیں گل فرازؔ
اور اس طرح بنائی ہے اور ہی کوئی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.