ایسے تو کوئی ترک سکونت نہیں کرتا
ایسے تو کوئی ترک سکونت نہیں کرتا
ہجرت وہی کرتا ہے جو بیعت نہیں کرتا
یہ لوگ مجھے کس لیے دوزخ سے ڈرائیں
میں عاشقی کرتا ہوں عبادت نہیں کرتا
ہم سلسلہ داروں کے ہو کیوں جان کے درپئے
کافر اسے کہیے جو محبت نہیں کرتا
لگتا ہے یہاں موت نہیں آنی کسی کو
اس شہر میں اب کوئی وصیت نہیں کرتا
یہ مجھ کو بتاتے ہیں غزالان طرح دار
اچھا وہی رہتا ہے جو وحشت نہیں کرتا
تابشؔ کا قیامت سے یقیں اٹھ نہ گیا ہو
کچھ دن سے وہ ذکر قد و قامت نہیں کرتا
- کتاب : Ishq Abaab (Pg. 699)
- Author : Abbas Tabish
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.