ایسے وہ جانے لگا مجھ کو دلاسہ دے کر
ایسے وہ جانے لگا مجھ کو دلاسہ دے کر
جیسے بچہ کو کوئی جائے کھلونا دے کر
جو بھی آتا ہے ٹھہرتا ہے چلا جاتا ہے
کوئی رکتا ہی نہیں مجھ کو سہارا دے کر
سارے ہم راز وفادار نہیں ہوتے ہیں
مجھ کو سمجھا ہی دیا دوست نے دھوکا دے کر
میرے بابا نے بہت ناز سے رکھا مجھ کو
ماں نے پالا ہے مجھے منہ کا نوالہ دے کر
کیوں پریشان رہا کرتے تھے والد میرے
آج محسوس ہوا گھر کا کرایہ دے کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.