عیش جس گھر میں میسر تھا وہ گھر یاد نہیں
عیش جس گھر میں میسر تھا وہ گھر یاد نہیں
اب تو ویرانے میں سنتا کوئی فریاد نہیں
کون ہے وہ جو ترے عشق میں برباد نہیں
کون فرقت میں تری مائل فریاد نہیں
حسن بے مثل تھا بے مثل تھی ہر شان جمال
انہیں سو مرتبہ دیکھا ہے مگر یاد نہیں
دار فانی تجھے دیتا ہے فریب تعمیر
ہے یہ ویران سرا کوئی گھر آباد نہیں
تو جسے چاہے اسے ہوگا دو عالم میں عروج
تو جسے چاہے وہ کونین میں برباد نہیں
عیش بچپن کا رکھوں یاد میں کیوں پیری میں
جب جوانی کا مجھے لطف عمرؔ یاد نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.