Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسی آنکھیں تو نے دیں اے حسن جانانہ مجھے

مضطر مظفرپوری

ایسی آنکھیں تو نے دیں اے حسن جانانہ مجھے

مضطر مظفرپوری

MORE BYمضطر مظفرپوری

    ایسی آنکھیں تو نے دیں اے حسن جانانہ مجھے

    ذرہ ذرہ اب نظر آتا ہے بت خانہ مجھے

    قلقل مینا کی صورت آ رہی ہیں ہچکیاں

    یاد کرتے ہوں گے شاید اہل مے خانہ مجھے

    رو دیا میں آ گئی اپنے شکستہ دل کی یاد

    مل گیا ٹوٹا ہوا اک دن جو پیمانہ مجھے

    مختصر اتنی سی ہے روداد بزم حسن کی

    شمع ان کا نام ہے کہتے ہیں پروانہ مجھے

    المدد اے جذب کامل المدد اے خضر شوق

    کھینچتا ہے راہ کعبہ میں بھی بت خانہ مجھے

    سوچ کر انجام الفت ہو گیا دل چور چور

    لیلیٰ و مجنوں کا یاد آیا جو افسانہ مجھے

    تیرے قاتل کے لئے گھر کی ہوئی جب جستجو

    درد نے اٹھ کر دکھایا اپنا کاشانہ مجھے

    اس کی دھن سے مجھ کو مطلب اس کی دھن سے مجھ کو کام

    کوئی متوالا کہے مضطرؔ کہ دیوانے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے