Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسی اذیتوں میں کسی کی بسر نہ ہو

عاصم قمر

ایسی اذیتوں میں کسی کی بسر نہ ہو

عاصم قمر

MORE BYعاصم قمر

    ایسی اذیتوں میں کسی کی بسر نہ ہو

    لگتا رہے کے ساتھ کوئی ہے مگر نہ ہو

    اس نے بڑے جتن سے سجایا تھا یہ مکان

    میں چاہتا ہوں کچھ بھی ادھر سے ادھر نہ ہو

    جس طرح جھڑ رہا تھا پلستر یہاں وہاں

    شاید سفر سے لوٹ کے جائیں تو گھر نہ ہو

    دفتر کی دن گزاریاں سوتے میں بڑبڑاؤ

    ایسے میں ایک روز کی چھٹی بھی گر نہ ہو

    اے یار میری بات سمجھ میں بھگت چکا

    ہونا ہے منحصر تو کسی ایک پر نہ ہو

    اک رات بے بسی نے سسک کر کہا خدا

    اک شام بھر کا ساتھ بھلے عمر بھر نہ ہو

    اس کے سبب سخن ہے سخن کے سبب حیات

    مر ہی نہ جائیں یار اداسی اگر نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے