Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسی غفلت کہ عبادت بھی نہیں ہوتی ہے

محسن ساحل

ایسی غفلت کہ عبادت بھی نہیں ہوتی ہے

محسن ساحل

MORE BYمحسن ساحل

    ایسی غفلت کہ عبادت بھی نہیں ہوتی ہے

    اور ستم یہ کہ ندامت بھی نہیں ہوتی ہے

    حرف و معنی کے تقدس کے امیں ہیں ہم لوگ

    ہم سے لفظوں کی سیاست بھی نہیں ہوتی ہے

    اک ترے حسن نے اظہار کی جرأت بخشی

    ورنہ ہم سے یہ حماقت بھی نہیں ہوتی ہے

    ٹوٹتے جڑتے ہیں جو وقت کی انگڑائی پر

    ایسے رشتوں میں صداقت بھی نہیں ہوتی ہے

    تو جو مل جائے تو ہوتی ہے خوشی ہم کو مگر

    تو نہ ہو تو تری چاہت بھی نہیں ہوتی ہے

    دور وہ کیسا سہانا تھا مرے بچپن کا

    اب تو بچوں سے شرارت بھی نہیں ہوتی ہے

    ایک ہم ہیں کہ میسر ہیں تجھے ہر لمحہ

    اور تجھے تھوڑی سی فرصت بھی نہیں ہوتی ہے

    خواب ایسے جو نہ تعبیر کے محتاج رہیں

    ایسے خوابوں میں حقیقت بھی نہیں ہوتی ہے

    جانے کس موڑ پہ آ پہنچا ہے رشتہ اپنا

    یعنی باہم تو شکایت بھی نہیں ہوتی ہے

    یوں بھی وہ مل نہیں پاتے ہیں مہینوں ہم سے

    اس پہ یہ عذر فراغت بھی نہیں ہوتی ہے

    ہم نے تا عمر عداوت کو نبھایا لیکن

    اب یہ عالم کہ عداوت بھی نہیں ہوتی ہے

    جن کا ہونا یا نہ ہونا رہے یکساں بے فیض

    ایسے لوگوں کی ضرورت بھی نہیں ہوتی ہے

    یہ الگ بات وہ اقرار محبت نہ کریں

    ہمیں اظہار کی جرأت بھی نہیں ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے