ایسی نگاہ لطف و کرم مجھ پہ کر کہ بس
ایسی نگاہ لطف و کرم مجھ پہ کر کہ بس
آنکھوں کی مے سے جام طلب میرا بھر کہ بس
میں نے بہت تلاش کیا آپ کو مگر
آخر میں آ کے بیٹھ گیا اپنے گھر کہ بس
مٹتی ہوئیں تمام یہ عمدہ روایتیں
نادم ہوا ہوں دیکھ کے میں اس قدر کہ بس
گھر سے نکل کے پھر نہ کبھی آؤں گھر کو میں
آ جائے راس اتنا یہ ذوق سفر کہ بس
جس نے بھی دیکھا دیکھ کے حیران ہو گیا
ایسا دکھایا تم نے کمال ہنر کہ بس
راناؔ ہے دیکھ دیکھ کے انسانیت خجل
اس درجہ ہو گیا ہے زوال بشر کہ بس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.