Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسی تنہائی میں اب رنگ جمایا جائے

انجم فاروق

ایسی تنہائی میں اب رنگ جمایا جائے

انجم فاروق

MORE BYانجم فاروق

    ایسی تنہائی میں اب رنگ جمایا جائے

    شاخ سدرہ پہ پرندے کو بٹھایا جائے

    میں اگر حرف غلط تھا تو لکھا ہی کیوں تھا

    لکھ دیا ہے تو خدارا نہ مٹایا جائے

    پہلے کہتے تھے محبت ہے تو ڈرنا کیسا

    اب یہ کہتے ہو تماشا نہ بنایا جائے

    وہ مہک ہے تو اسے سانس میں محسوس کرو

    وہ بدن ہے تو اسے ہاتھ لگایا جائے

    عشق ہے عشق یہ شطرنج نہیں ہے صاحب

    مجھ پیادے کو نہ خانے سے ہٹایا جائے

    رائیگاں ہونا ہی لکھا ہے اگر وقت عزیز

    کیا یہ ممکن ہے ترے ساتھ گنوایا جائے

    وہ مرے حال سے اندازہ لگا لے گا کبھی

    کیا ضروری ہے اسے عشق جتایا جائے

    اپنی آواز سے ڈر لگتا ہے مجھ کو انجمؔ

    ورنہ جی چاہتا ہے شور مچایا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے