ایسی ویسی پہ قناعت نہیں کر سکتے ہم
ایسی ویسی پہ قناعت نہیں کر سکتے ہم
دان یہ فقر کی دولت نہیں کر سکتے ہم
اک عداوت سے فراغت نہیں ملتی ورنہ
کون کہتا ہے محبت نہیں کر سکتے ہم
کسی تعبیر کی صورت میں نکل آتے ہیں
اپنے خوابوں میں سکونت نہیں کر سکتے ہم
استعاروں کے تکلف میں پڑے ہیں جب سے
اپنے ہونے کی وضاحت نہیں کر سکتے ہم
شاخ سے توڑ لیا کرتے ہیں آگے بڑھ کر
جن کی خوش بو پہ قناعت نہیں کر سکتے ہم
بے خبر یوں کہ ہر اک بات خبر لگتی ہے
با خبر ایسے کہ حیرت نہیں کر سکتے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.