ایسی وسعت کہ چمکتے ہیں ستارے دل میں
ایسی وسعت کہ چمکتے ہیں ستارے دل میں
اس کو رہنا ہی نہیں آیا ہمارے دل میں
سب نے آ آ کے مرا ذہنی توازن چھیڑا
لوگ جو جو بھی محبت سے اتارے دل میں
تو نے کیا جرم کیا ہوگا جو میں رہتا رہا
اتنا عرصہ مرے چندا ترے پیارے دل میں
تیرا رونا ترے کچھ کام نہیں آئے گا دوست
سبز بتی پہ نہیں کھلتے اشارے دل میں
اس کی آنکھوں سے جو دیکھے تھے انہی خوابوں نے
آج کل آگ لگا رکھی ہے سارے دل میں
کوئی دو چار نئے زخم کہ رش پڑ جائے
صرف اک ڈر رہا کرتا ہے بے چارے دل میں
سچے دل والی مرے حجرے میں رہتی ہے حضور
میٹھے پانی کا کنواں ہے مرے کھارے دل میں
میرا اللہ مرے ساتھ ہے وہ جانتی ہے
اس نے ڈرتے ہوئے چلوائے ہیں آرے دل میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.