Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجب آرام ہے جس نے تھکن سے چور کر ڈالا

محمد افتخارالحق سماج

عجب آرام ہے جس نے تھکن سے چور کر ڈالا

محمد افتخارالحق سماج

MORE BYمحمد افتخارالحق سماج

    عجب آرام ہے جس نے تھکن سے چور کر ڈالا

    سفر کی تشنگی سے جسم کو معمور کر ڈالا

    اسی نے لا مکاں کی تیرگی کو ارتقا بخشا

    مکاں کو ایک دن جس نے اچانک نور کر ڈالا

    تخیل کو نظر آنے لگے تھے چاک لفظوں کے

    شکستہ پیرہن سالم بدن سے دور کر ڈالا

    کنارے ہاتھ ملتے رہ گئے دریا کے پانی میں

    بہت گھل مل گئے جس سے اسی نے دور کر ڈالا

    زمانہ منحرف ہونے لگا کہنہ روایت سے

    ھو الحق بھی کہا جس نے اسے منصور کر ڈالا

    گزرتے وقت نے ٹانکے لگائے میرے زخموں کو

    رکا کچھ سوچ کر اور پھر انہیں ناسور کر ڈالا

    اتر کر سطح سے گہرائی میں رشتے نئے ڈھونڈوں

    سمندر کی رفاقت نے مجھے مجبور کر ڈالا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے