عجب بلا کا تصرف تھا خواب پر اس کا
عجب بلا کا تصرف تھا خواب پر اس کا
کھلی جو آنکھ تو پہروں رہا اثر اس کا
ہم اپنی تاب تماشا پہ اتنے خوش کیوں ہیں
ابھی ان آنکھوں نے دیکھا کہاں ہنر اس کا
عجب نہیں رگ گردن جو آپ ہی ٹوٹے
ادھر کشیدہ بہت ہو گیا ہے سر اس کا
وہ رات جس کے لیے کیسے کیسے دن کاٹے
وہ رات آئی تو عالم ہی تھا دگر اس کا
زمینیوں کی کہاں ہمسری نصیب اسے
کہ ہے سدا سے دماغ آسمان پر اس کا
- کتاب : غبار حیرانی (Pg. 144)
- Author : احمد محفوظ
- مطبع : ایم۔آر پبلی کیشنز (2022)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.