Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجب فقیر ہو تاج جہانیاں تم ہو

رشید کوثر فاروقی

عجب فقیر ہو تاج جہانیاں تم ہو

رشید کوثر فاروقی

MORE BYرشید کوثر فاروقی

    عجب فقیر ہو تاج جہانیاں تم ہو

    حصیر خاک پہ مسجود آسماں تم ہو

    ہجوم نور میں کھویا ہوا ہے میرا وجود

    سوائے روح وہاں کیا ہوں میں جہاں تم ہو

    دروں نگاہ کو تنہا روی کا وہم نہیں

    ورائے پردہ تو سرخیل کارواں تم ہو

    حجاب مانع اشکال خیرگی ٹھہرا

    نہاں ہوئے ہو تو کچھ اور بھی عیاں تم ہو

    جنوں ہزار زباں ہے مگر کسے معلوم

    کہ جوہر سخن و حاصل بیاں تم ہو

    کبھی بلا کا تحیر کہاں نہیں ہو تم

    کبھی تجسس زہرہ شکن کہاں تم ہو

    یہی کشندۂ اعدا یہی ہے باز پسیں

    تمہارا ناوک سر تیز میں کماں تم ہو

    مجھے تمہیں نظر آتے ہو اور کوئی نہیں

    مرے لئے سبھی محجوب ہیں عیاں تم ہو

    مری نگاہ میں آفاق‌ رنگ و بو لاشے

    مری زمین وہ ہے جس کا آسماں تم ہو

    پس از حیات بھی ہیں کتنی وادیاں باقی

    ابھی جہاں کو خبر کیا کہاں کہاں تم ہو

    ہمیں تمہاری اٹریا کی چھاؤں کافی ہے

    سبھی کے سب ہیں ہمارے تو بس میاں تم ہو

    تمہیں سناؤں جو یاد آئے مجھ پہ کیا گزری

    کہ داستاں تو مری میرے دوستاں تم ہو

    علاج پستیٔ امروز لاؤ تب جانیں

    امین رفعت ادوار پاستاں تم ہو

    تمہیں گلہ تھا کہ اک نسل خوابناک تھے ہم

    سو لو کہ ہم تو چلے کل کے پاسباں تم ہو

    نہ پوچھے کوئی تو یوں اپنے دل کو پھسلا لو

    درفش لشکر فردا تو بے گماں تم ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے