عجب ہی ڈھنگ سے اب انجمن آرائی ہوتی ہے
عجب ہی ڈھنگ سے اب انجمن آرائی ہوتی ہے
جہاں پر بھی رہیں ہم ساتھ میں تنہائی ہوتی ہے
فتوحات دل و جاں پر یوں مت اترا مرے لشکر
کہ اس میدان میں فی الفور ہی پسپائی ہوتی ہے
یہ میلہ وقت کا ہے ہاتھ اس کے ہاتھ میں رکھنا
بچھڑ جائیں یہاں تو پھر کہاں یکجائی ہوتی ہے
ہم ایسے کچھ بھی کر لیں ان کی تہہ کو پا نہیں سکتے
امیر شہر کی باتوں میں وہ گہرائی ہوتی ہے
سلاست سے بیاں احوال دل کرنا ہے اک خوبی
بسا اوقات چپ رہنا بھی تو دانائی ہوتی ہے
زبان خلق گویائی کے گوہر تو لٹاتی ہے
لبوں پر جو نہیں آتی وہی سچائی ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.