عجب کشش ہے پس اسم ذات چلتی ہوئی
طویل سجدے میں ہے کائنات چلتی ہوئی
ملی تھی راہ میں اک بے قرار پرچھائیں
گھر آ گئی ہے مرے ساتھ ساتھ چلتی ہوئی
طلوع صبح سے پہلے غروب شام کے بعد
ٹھہر گئی مرے سینے میں رات چلتی ہوئی
سو میں نے بحث نہ کی گفتگو کو ختم کیا
نکل گئی تھی بہت دور بات چلتی ہوئی
بچھڑ گیا تھا وہیں وقت ساتھ چلتا ہوا
بھٹک گئی تھی جہاں کائنات چلتی ہوئی
کچھ اس طرح سے صدا دی ہے اک نظر نے نبیلؔ
ٹھٹھک کے رک گئی جیسے حیات چلتی ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.